صفحہ نمبر 109پرمنیرنیازی کاشعر
ؔ؎خمار مے میں وہ چہرہ کچھ اور لگ رہاتھا
دم سحر جب خمار اترا تو میں نے دیکھا
اوروزن یہ درج ہے۔فعُول۔فَعلُن۔فعول۔فَعلُن۔مفعول۔فَعلُن
پھراصطلاحی نام یوں درج ہے متقارب مسدس ،مقبوض اثلم (المضاعف)
اگرزحافات کے محل استعمال کوصحیح طورسے نہیں سمجھا جائےتواس طرح کی فاش غلطیاں درآتی ہیں۔فاروقی صاحب کوبھی ایساتسامح ہواہے یہ بھی ایک غیرحقیقی وزن ہے۔
اگراسے بھی بحرمتقارب سے منسوب کریں گے یہ معلوم ہوکہ زحاف ثلم صرف صدروابتدا سے مخصوص ہے حشوین وعروض وضرب میں واردہوہی نہیں سکتا اور ایک دوسری اس میں یہ قباحت کہ اس کو موصوف مضاعف بتاتے ہیں۔فاروقیؔ صاحب کاتجویزکردہ یہ وزن بحرمقتضب سے حاصل ہوجائے گا جواس طرح ہوگا،
فعُول۔فَعلُن۔فعول۔فَعلُن۔فعول۔فَعلُن۔
مرفوع مخبون ،مرفوع مخبون مسکن ،مرفوع مخبون ،مرفوع مخبون مسکن
دراصل منیرنیازی کے شعر کوبحرمنسرخ مثمن کے مزاحف وزن میں تقطیع کیاجاسکتاہے۔
ملاحظہ ہووزن اوراس کاصحیح نام بحرمنسرخ مثمن
مفاعِلن۔فاعِ لات،مس تف عِلن،فعولن۔
مخبون ، مطوی ،سالم ،مخبون مکشوف
اسی صفحہ پراقبال کاایک اورشعردرج ہے وزن بحرمتقارب مثمن اثلم
فَعلن،فعولن۔فَعلن،فعولن
میں بتایاگیاہے اورشعریہ ہے
نے مہرہ باقی،نے مہرہ بازی
جیتاہے رومی ہاراہے رازی
وزن توبالکل صحیح تعین کیاہے اوریہ بھی صحیح ہے کہ اس کے صدروابتدا کے رکن میں جوفَعلن آیاہے وہ زحاف ثلم کے زیراثرہی ہے لیکن اس کے تیسرے رکن میں فَعلن آیاہے اس کی وضاحت بھی ہونی چاہئے۔لیکن یہاں ایسانہیں کیاہے اس لیے کہ اسے بھی انہوں نے اثلم ہی ماناہے ہمیں دیکھنایہ ہے کہ کس بناپر اس جگہ یعنی حشودوم میں وارد ہواہےاور چونکہ عروضیوں کے نزدیک قاعدہ ہے کہ ارکان پرجس ڈھنگ سے زحاف کاعمل ہوتاہے اسی ترتیب میں مزاحف کانام بھی لکھا جائے تاکہ دوسروں کی سمجھ میں آئے۔اورخودموصوف بھی اسی مضمون کے ایک جگہ (صفحہ 95پر)لکھتے ہیں کہ اگر اس میں زحافات استعمال ہوئے ہیں تووہ زحافات جس ترتیب سے مصرع یاشعرمیں آئے ہیں ان کے نام بھی اسی ترتیب سے لکھ دیے جاتے ہیں موصوف اپنی اس بات پربھی
ثابت قدم نظرنہیں آتے۔
دراصل یہ وزن فَعلن،فعولن فَعلن،فعولن(بحرمتقارب مثمن اثلم مقبوض سالم سالم)عمل تخنیق کے ذریعہ یہ رعایتی وزن فَعلن،فعولن فَعلن،فعولن محصول کیاجاتاہے جس کا اصطلاحی نام یہ ہوتاہے بحرمتقارب مثمن اثلم مقبوض سالم مخنق سالم اوراس سے یہ بھی ظاہرہواکہ رکن دوم کافعولن نہ سالم ہے اورنہ رکن سوم کافَعلن اثلم۔
فاروقی صاحب کے اصطلاحی نام میں زحاف قبض اورتخنیق کا ذکرہی نہیں ملتا۔(مزیدتفصیل "بحرمیر"کے بحث میں دیکھئے)
٭٭٭
0 Comments